نئی دہلی،29؍جنوری (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملہ میں دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی ہے۔کیجریوال نے 8؍جنوری کو گوا میں ایک انتخابی ریلی کے دوران رائے دہندگان سے دوسری پارٹیوں سے پیسے لینے اور عام آدمی پارٹی کو ووٹ دینے کی اپیل کی تھی۔اس بیان کے لیے الیکشن کمیشن نے کیجریوال کو وارننگ بھی دی تھی جس پرآپ لیڈر نے کمیشن کے فیصلے کو غیر آئینی اور غلط بتاتے ہوئے کورٹ میں جانے کی دھمکی دی تھی۔واضح رہے کہ 8؍جنوری کو اروند کیجریوال نے گوا کے بینولم اسمبلی حلقہ میں ایک انتخابی ریلی کے دوران لوگوں سے اپیل کی تھی کہ وہ کانگریس اور بی جے پی سے پیسے لیں ، مگر ووٹ عام آدمی پارٹی کو ہی دیں ۔انہوں نے ریلی میں کہا تھاکہ اگر کانگریس اور بی جے پی کے امیدوار پیسے دیتے ہیں، تو انکار مت کیجئے، اسے لے لیجئے کیونکہ یہ آپ کاہی پیسہ ہے، لیکن جب ووٹ دینے کی باری آئے تو آپ امیدوار کے سامنے ہی بٹن دبائیں ۔گزشتہ ہفتے الیکشن کمیشن نے کیجریوال کو ان کے اس بیان کے لیے سخت پھٹکار لگاتے ہوئے پارٹی کی منظوری منسوخ کرنے کی دھمکی دے ڈالی تھی۔الیکشن کمیشن نے کیجریوال کو پھٹکارلگاتے ہوئے کہا تھا کہ آئندہ وہ انتخابات کے دوران اپنی تقریروں میں تحمل سے کام لیں گے ۔کمیشن نے کہاکہ آپ یہ بھی دھیان رکھیں کہ اگر مستقبل میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو کمیشن الیکشن سبملس (ریزرویشن اینڈ الاٹمنٹ)آرڈر ایکٹ کے پیرا 16کے تحت آپ کے اور آپ کی پارٹی کے خلاف سخت کارروائی کرے گا۔قابل ذکر ہے کہ پیرا 16کے تحت الیکشن کمیشن کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی حالت میں کسی پارٹی کی منظوری کو ختم یا معطل کرنے کا حق ہے۔اس سے پہلے الیکشن کمیشن نے 16؍جنوری کو اروند کیجریوال کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا۔الیکشن کمیشن سے ملی پھٹکار کے بعد اروند کیجریوال نے کمیشن پر جوابی حملہ بولا تھا۔انہوں نے وارننگ کے فیصلے کو غیر قانونی، غیر قانونی اور غلط قرار دیتے ہوئے اسے عدالت میں چیلنج کرنے کی بات کہی تھی۔حالانکہ عام آدمی پارٹی کمیشن کے فیصلے کے خلاف عدالت نہیں گئی۔اتنا ہی نہیں آپ کنوینر نے الیکشن کمیشن کو مشورہ دیتے ہوئے کہا تھاکہ میں سمجھتا ہوں کہ الیکشن کمیشن کو اسے اپنا نعرہ بنالینا چاہیے کہ ’انہیں ووٹ نہ دیں جو آپ کو پیسے دیں، ووٹ انہیں دیں جو آپ کو پیسے نہ دیں‘۔